طا لب علم کے فرائض

کسی بھی ملک کے طالب علم اس ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔اور طالب علم کے فرائض میں اس ملک کی خدمت اولین فرائض میں سے ایک فرض ہے۔ طالب علموں پر طالب علمی ہی کے زمانے سے بہت ذمہ داریاں اور فرض شناسیاں عائد ہوتی ہیں

طالب علم کا سب سے پہلا بنیادی فرض یہ ہے کہ وہ حصول تعلیم کی راہ پر ایمانداری اور دیانت داری سے گامزن ہو۔ فضول قسم کی چیزوں سے دور رہ کر فقط اور فقط علم کی جستجو میں مگن رہتا ہو۔

ماں باپ کے ہر حکم کی تعمیل کرنے والا،ان کی عزت و احترام کرنے والا ہو۔اپنے اساتذہ کرام کا تہہ دل سے ادب و احترام کرنے اولا اور ان کے کام آنےوالا ہو۔

بزرگوں اور بڑوں کا احترام کرنے والا،دوستوں کا مخلص اور پڑھائی میں ان کا مدد گار ہو۔انسانیت کی بے لوث خدمت کا جزبہ دریا کی موجوں کی طرح رواں دواں رہتا ہو۔

طالب علم کے فرائض منصبی بہت اعلٰی قدروں اور اخلاقیات سے بھرے ہوئے ہیں ۔جس کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ بچپن کے زمانے سے ہی طالب علموں کی تربیت واصلاح اس طرح سے کی جائے کہ وہ اچھائیوں کی طرف گامزن نظر آئیں۔

اس کے ساتھ حکومت کو چاہیے کہ تعلیمی ماحول کو پروان چڑھانے کے لیے ملک کے طالب علموں کو بہتر سے بہتر مواقع میسر کر کے دیں جس سے ملک وقوم کو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی حاصل ہوگی۔

Leave a comment