تشبیہہ لفظ کہاں سے نکلا ہے ؟
تشبیہہ لفظ کی معنیٰ کیا ہیں؟
لفظ تشبیہہ ”شبہ ” سے نکلا ہے اور اس کی معنی ہیں مماثل ہونا۔
تعریف
علم بیان کی صطلاح میں جب کسی ایک شے کی کسی اچھی یا بُری خصوصیت کو کسی دوسری شے کی اچھی یا بُری خصوصیت کے معنیٰ قرار دیا جائے تو اسے تشبیہہ کہتے ہیں۔
تشبیہہ کے کتنے ارکان ہیں؟
تشبیہہ کے پانچ ارکان ہیں جو یہ ہیں۔
مشبہ: وہ شے جسے کسی دوسری شے سے تشبیہہ دی جائے اسے مشبہ کہتے ہیں۔
مشبہ بہ: وہ شے جس کے ساتھ تشبیہہ دی جائے ، مشبہ بہ کہلاتی ہے۔
وجہ شبہ: وہ مشترک صفت جو مشبہ اور مشبہ بہ میں پائی جائے ، اسے وجہ مشبہ کہتے ہیں ۔
غرض تشبیہہ: وہ مقصد جس کی خاطر تشبیہہ دی جائے۔
حرف تشبیہہ: وہ حرف جسے تشبیہہ دینے کے لیے استعمال کیا جائے۔ مثلا : سا، سی ،طرح ، وغیرہ وغیرہ۔
Hi, My name is Zulfiqar Ali. I am a teacher and having 22 years teaching experience. I am M.Phil(Urdu) M.Ed, LLB.